دنئی دہلی/21ستمبر(ایجنسی)انڈیا ٹی وی نیوز ویب سائٹ پرآئی نیوز کے مطابق :
اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس آئی ایس) کے مظالم اور ظلم کی خبریں تقریبا ہر دن سرخیاں بن رہی ہیں اب ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے، جس سے ملک چونک اٹھا ہے.میڈیا میں سامنے آئی کچھ اطلاعات کے مطابق،اسلامک اسٹیٹ میں دہلی یونیورسٹی کی ایک سابقہ طالب علم کو شامل ہونے کی خواہش جتانے کا سنسنی خیز انکشاف ہوا ہے. ڈی یو کی یہ طالب علم ہندو خاندان سے تعلق رکھتی ہے، جبکہ والد ہندوستانی فوج میں افسر رہ چکے ہیں.رپورٹ کے مطابق، انٹیلی جنس ایجنسی آئی بی کے افسر گزشتہ کئی دنوں سے مذکورہ لڑکی کو اسلامی اسٹیٹ میں شامل نہ ہونے کے لئے سمجھا رہے ہیں. وہ اس لڑکی کو یہ سمجھانے میں کئی ہفتوں سے لگے ہوئے ہیں کہ آئی ایس میں شامل ہونا صحیح بات نہیں ہے. غور ہو کہ 25 سالہ اس ہندو لڑکی کے والد ہندوستانی فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل ہیں. رپورٹ کے مطابق، دہلی یونیورسٹی سے گریجویٹ اس لڑکی تین سال پہلے پوسٹ گریجویشن کی تعلیم کے لئے آسٹریلیا گئی تھی. وہاں رہ کر اس نے اپنی تعلیم مکمل کی، لیکن جب وہ واپس اپنے گھر واپس آئی تو اس کے افراد خاندان کو کافی
تبدیلی دیکھنے کو ملی.آئی بی ذرائع کے حوالے سے اطلاع ملی ہے کہ لڑکی کے والد نے ہی قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) سے رابطہ کرکے اپنی بیٹی کی مشکوک سرگرمیوں کے بارے میں معلومات دی تھی. انہوں نے این آئی اے سے بیٹی کی مشاورت کرنے اور اس تعصب کو دور کرنے کے لئے مدد مانگی ہے. معاملے کی معلومات کے بعد سے ہی این آئی اے اور آئی بی ایک دوسرے کے رابطے میں بنے ہوئے ہیں. آئی بی کے ایک سینئر افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کچھ ماہ پہلے لڑکی کے والد نے بیٹی کے کمپیوٹر پر آئی ایس سے متعلق کچھ مواد دیکھا. انہوں نے ذاتی طور پر اس کی چھان بین کی تو پتہ چلا کہ ان کی بیٹی مبینہ طور پر آئی ایس میں بھرتی کرنے والے لوگوں کے رابطے میں ہے. اتنا ہی نہیں لڑکی آئی ایس میں شامل ہونے کے لئے شام جانے کا منصوبہ بھی بنا رہی تھی.اس بات کا پتہ چلتے ہی ان کے پاؤں تلے زمین کھسک گئی. انہوں نے فوری طور این آئی اے سے مدد مانگی. ذرائع سے ملی معلومات کے مطابق، اس ہندو لڑکی نے شاید اسلام قبول کر کے آسٹریلیا کے راستے شام جانے کی منصوبہ بندی کی تھی. اب این آئی اے ہر حال میں طالب علم کی مدد کرکے اسے سمجھانے میں لانے میں لگ گئی ہے.